نصر من اللہ و فتح قریب انشاءاللہ
اللہ کے حکم سے وہ دن دور نہیں جب ہم ایک مظبوط قوم بن کر اس کرونا نامی واہرس پر غلبہ پا کر فتح حاصل کر لیں گے۔اور حکومت پاکستان کی جانب سے یہ اعلان سننا نصیب ہو گا ۔ میرے پاکستانیو مبارک ہو ہم کامیاب ہوے۔ اور باقی تمام ممالک سے بھی ایسے ہی دعوے ہوں گے کہ ہم نے اس موذی مرض کا سفایہ کر دیا ہے۔ لیکن اس وقت تک شاید ہم لوگ کافی کچھ بھگت چکے ہوں گے ۔ کیا خیالی ،کیا مالی،کیا جانی ، اور سب سے زیادہ بیش قیمتی چیز وقت کا ضیاء۔ کیوں کہ جیسے یہ پہھیلا ہے۔ کچھ لوگ تو خوف سے ہی اس کا شکار بنے۔ اب خوف کا علاج دریافت کرنے میں وقت تو لگے گا۔ اور واہرس شدہ زندگی میں کیسے اپنی زندگی کو اول رکھ کر باقی دنیا کی ڈور میں کیسے شامل ہوں گے۔تو پھر اس کے ساتھ جہاد کرنے کی لئے پھر اس کا متبادل راستہ یا کوہئ جگار نکالنے میں وقت تو لگے گا۔ اور جب یہ سہی اپنا پورا سو دے گا ۔اور یہ پھر جاۓ گا تو یہ ایسے ہی نظریں جھکا کے نہیں جاۓ گا بلکہ تحفہ و تحاہف دان کرتا جاے گا ۔ کیوں کہ اس نے کچھ اپنے ہوتے ہوے اثرات چھوڑیں ہوں گے۔کچھ یہ جاتے جاتے اثرات مرتب کرتا ہوا جاہے گا۔اور ہو سکتا ہے کئ اور مہلک بیماریوں کو جنم دیتا جاۓ۔ تو اس وقت ہم اپنا پیٹ پالنےکے لئے ، سانسیں لینے کے لئے جو زندگی جی رئے ہوں گے وہ بالکل فرق زندگی ہو گی ۔مثال۔ ہم اپنا زیادہ تر وقت انٹرنیٹ پر خرچ کریں گے۔ اور ٹیکنالوجی کا سہارا لیتے ہوہئے اپنی اپنی چار دیواری کے اندر محصور اور ایک حدھ تک معذور بھی ہو جائیں گے۔ اور اس سارے کے بیچ میں دوبارہ یو ٹرن آ جاہے اور آپ کو اس واہرس شدہ زندگی سے آزادی مبارک کی نوید حاصل ہو۔ ظاہر ہے ہر کسی کیلیئے یہ بات باعث مثرت ہو گی۔ لیکن ہو سکتا ہے کہ ہم اس کے خوف کی وجہ سے ماضی میں پھنسے ہوں گے۔ اور اس واہرس کو لے کر ہمارے ذہنوں میں کافی شک-و-شبہات پل رہے ہوں گے۔ ہم اس وقت شک کی بنیاد پر زندگی جی رہے ہوں گے۔ کہ واہرس صحیح معنوں میں ڈم توڑ گیا ہے یا ابھی بھی اس کے اثرات ابھی بھی باقی ہیں۔
اور ساتھ ہم ٹیکنالوجی کی زندگی بھی پال رہے ہوں گے۔ لیکن اگر تصویر کا دوسرا رخ دیکھے تو جاتے جاتے یہ ہمیں ایک بہانہ دے جائے گا۔
" میں شک کی وجہ سے احتیاط کر رھا ہوں"۔
اور یہ بہانہ کوئ بھی کسی کو چپکاہ دے گا۔
میرے خیال سے کرونا کے بعد دنیا سڑک کے لال بتی پہ کم اور موباہل کی لال بتی میں زیادہ پھنسیں گۓ۔
اور اس کی وفات کی خبر سننے کے بعد جو چیزیں ناکارہ ہو جائے گئی ۔ وہ مندرجہ ذیل ہیں
۔
سب سے پہلے تو عطر کی شیشیں , پرفیم ,سینٹ ' وغیرہ
دوسری چیز ہونٹوں میں نزاکت پیدا کرنے کر کے اپنی ہور اکرشت
کرنے والی لالی سرخی۔
ممکن ہے کہ لنڈے کا بے دریغ استعمال۔
ریت , رسم و رواج۔
کرنسی۔
عرض مستقبل کی ان پانچ نکات میں بھی شک و شبہات کااہم کردار ہے۔
No comments:
Post a Comment